ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر نے مزید کہا کہ پابندیوں کے باوجود، پیداوار میں اضافے سمیت آئل اور نان آئل مصنوعات کی برآمدات پابندیوں سے پہلے کے مقابلے میں بڑھ گئیں۔
صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں کا ایران کی آئل اور نان آئل مصنوعات کی برآمدات پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ویکسین کی پابندی نہ اٹھانے پر مجھ سے معذرت کی، میں نے انہیں بتایا کہ آج ہم چھ مختلف ماڈلز کی ویکسین تیار کر رہے ہیں۔ ہم درآمد کنندگان سے برآمد کنندگان کی طرف مڑ گئے، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اس بات سے حیرت زدہ ہوگئے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران میں طاقت کا سب سے اہم جز عوام ہیں؛ دشمن ملک کی طاقت کو کمزور اور عوام کے اعتماد کو مجروح کرنا چاہتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ